menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

’یا تو وِن ہے یا لرن ہے‘، مگر قومی ٹیم گزشتہ شکستوں سے سیکھتی کیوں نہیں؟

9 11
24.02.2025

بہت عرصہ بعد ایک ایسا آئی سی سی ٹورنامنٹ ہوا ہے کہ جس کی شروعات سے قبل ہی پاکستانی کرکٹ شائقین کو ٹیم سے کچھ خاص امیدیں وابستہ نہ تھیں۔ ایک تو ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی نہایت خراب کارکردگی، ناقص اسکواڈ سلیکشن اور پھر سہ ملکی ٹورنامنٹ میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی ہی کچھ ایسی تھی کہ کسی کو پاکستانی ٹیم سے اچھی امید نہیں تھی۔

جہاں باقی ٹیمیں اس ٹورنامنٹ میں 3 سے 4 اوپنرز اور اسپنرز کے ساتھ شرکت کر رہی ہیں وہیں پاکستانی سلیکشن کمیٹی نے صرف ایک اسپیشلسٹ اوپنر اور ایک ہی اسپیشلسٹ اسپنر کو اسکواڈ میں شامل کرنا مناسب سمجھا۔ دوسری جانب فہیم اشرف اور خوشدل شاہ جو آخری ون ڈے بالترتیب ڈیڑھ اور ڈھائی سال قبل کھیلے تھے، کو بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کی کارکردگی کی بنیاد پر اسکواڈ میں شامل کرلیا گیا۔

فہیم اشرف کے انتخاب کو کچھ لوگ سیاسی بنیادوں پر کی گئی سلیکشن بھی قرار دے رہے ہیں وہیں کچھ لوگ خوشدل شاہ کے انتخاب کو کپتان محمد رضوان کا مطالبہ قرار دے رہے ہیں جو ملتان سلطان میں رضوان کی کپتانی میں کھیلتے ہیں۔ فیصل اکرم، سفیان مقیم، عامر جمال، عبداللہ شفیق، عرفان نیازی جیسے کھلاڑی جنہیں آسٹریلیا، زمبابوے اور جنوبی افریقہ کے دوروں پر ساتھ لے جایا گیا، چیمپیئنز ٹرافی کے لیے بالکل نظر انداز کردیے گئے۔

افتتاحی میچ کی دوسری ہی گیند پر اسکواڈ میں شامل واحد اوپنر فخر زمان بھی ان فٹ ہوکر پویلین لوٹ گئے تو رہی سہی امیدیں بھی معدوم ہونے لگیں۔ فخر زمان ان فٹ ہوئے تو ان کے متبادل کے طور پر امام الحق کو ٹیم میں شامل کردیا گیا جنہیں ٹیسٹ اسکواڈ سے بھی اسی وجہ سے نکالا گیا تھا کہ ٹیم انتظامیہ کو امام الحق کی بیٹنگ میں ’انٹینٹ‘ یا عزم کی کمی نظر آتی تھی اور وہ ون ڈے ورلڈ کپ کے بعد سے ون ڈے منصوبوں میں شامل ہی نہ تھے۔

آئی سی سی ٹورنامنٹس میں صرف چیمپیئنز ٹرافی ہی وہ واحد ٹورنامنٹ ہے جہاں بھارت کے خلاف پاکستانی ٹیم کی کارکردگی بہتر تھی۔ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی میں اس میچ سے قبل ہونے والے 5 میچز میں سے 3 پاکستان جبکہ دو بھارتی ٹیم نے جیتے تھے۔ یہ اعداد و شمار خوش کن ضرور تھے لیکن پہلے ہی میچ میں ناقص کارکردگی کے بعد ہی شائقین کرکٹ پاکستان ٹیم کو سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر سمجھ........

© Dawn News TV