menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

’ایلون مسک کی یورپی ممالک کی سیاست میں بڑھتی مداخلت پریشان کُن امر ہے‘

6 0
08.01.2025

اس حقیقت سے سب واقف ہیں کہ دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے امریکی صدارتی انتخابات 2024ء میں کتنا اہم کردار ادا کیا۔ یہ ذکر بھی ہوچکا کہ انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم میں 27 کروڑ ڈالرز خرچ کیے۔ ایلون مسک کی حمایت کی وجہ سے ٹرمپ کی شخصیت ٹیکنالوجی کے حامی کے طور پر تبدیل ہوئی جبکہ وہ صرف محنت کش طبقے اور کم تعلیم یافتہ امریکیوں کے لیڈر کے طور پر جانے جاتے تھے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابات جیتنے کے بعد ایلون مسک کو بجٹ میں کٹاؤ کا اہم کام سونپ دیا اور اب ٹرمپ کے دفتر سنبھالنے کے بعد ایلون مسک کے عہدے کی تفصیلات اور ذمہ داریاں واضح ہوں گی۔ چونکہ اس دنیا میں کچھ بھی مفت نہیں ہوتا تو یہ امکان ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو جلد ہی انتخابی حمایت کی قیمت ادا کرنا ہوگی۔

ایلون مسک سے جو وعدے کیے گئے تھے، وہ ان وعدوں سے زیادہ کی خواہش رکھتے ہیں۔ حالیہ مہینوں میں ایلون مسک کی جانب سے برطانیہ، جرمنی اور یورپ کے دیگر ممالک کی سیاست اور انتخابات میں مداخلت کی خبریں سامنے آرہی ہیں۔ ان کی مداخلت سے یورپی ممالک کے کچھ لیڈران نالاں ہیں۔

فرانسیسی صدر ایمانیوئل میکرون نے کہا، ’10 سال پہلے کس نے سوچا تھا کہ دنیا کے سب سے بڑے سوشل نیٹ ورکس کے مالک یوں جرمنی سمیت دیگر ممالک کی اندرونی تحریکوں کی حمایت کریں گے اور انتخابات میں دخل اندازی کریں گے‘۔ دوسری جانب ناروے کے وزیر اعظم یونس گار سٹورو نے کہا، ’سوشل میڈیا تک لامحدود رسائی اور بےشمار دولت کے مالک شخص کا یوں دیگر ممالک کے اندرونی معاملات میں براہ راست مداخلت کرنا میرے نزدیک تشویش ناک امر ہے‘۔

جہاں تک برطانیہ کی بات ہے تو اس سے قبل ایلون مسک، سیاسی جماعت ’ریفارم یوکے‘ کے تارکینِ وطن مخالف سوچ رکھنے والے انتہائی دائیں بازو کے رہنما نائیجل فیراج کی حمایت میں پیش پیش تھے۔ تاہم گزشتہ چند........

© Dawn News TV