67 ہزار عازمین کا بحران! ذمہ دار کون؟
پرائیویٹ حج سکیم کے پاکستان میں آغاز سے اب تک سرکاری اور پرائیویٹ حج سکیم کے آپریشن کو قریب سے دیکھ اور مانیٹر کر رہا ہوں دعویٰ نہیں کر سکتا کسی کو مجھ سے زیادہ وزارت مذہبی امور،پاکستان حج مشن اور نجی ٹورز آپریٹر اور ان کی نمائندہ ہوپ کی کارکردگی سے واقفیت ہو گی؟ اس لئے ہر وقت اللہ کی بارگاہ میں سربسجود رہتا ہوں میرے جیسے نالائق، کمی، ناکارہ کو میرے رب نے اپنے خاص فضل کرم سے توفیق دی کہ میں نہ صرف حج کی سعادت حاصل کر سکوں بلکہ ایمانداری سے ضیوف الرحمن کی خدمت،آگاہی اور رہنمائی کا فریضہ بھی ادا کر سکوں،ریکارڈ میں لانے کے لئے عرض کروں گا سرکاری حج سکیم وزارت مذہبی امور کی ضد اور فریضہ ہی نہیں،بلکہ حرمین شریفین میں رہنے والی مخصوص لابی اور ہر تین سال بعد فارن سروس کے لئے دوڑ دھوپ اور سفارشوں کے ذریعے ڈی جی اور مکہ مدینہ کے ڈائریکٹرز کی ذمہ داری لینے والوں کی دلچسپ اور منفرد کہانی بھی ہے۔2005ء سے 2025ء تک پاکستان حج مشن اور وزارت مذہبی امور اور ہوپ کے ذمہ داران سب پر علیحدہ علیحدہ کتاب لکھی جا سکتی ہے۔تاریخ بتاتی ہے 2005ء سے اب تک سیکرٹری، سیکشن افسر، جوائنٹ سیکرٹری، ڈی جی، ڈائریکٹر میں سے کچھ مبینہ طور پر سرکاری حج سکیم کو مثالی بناتے بناتے جیل کی ہوا کھا چکے ہیں اور عزت بھی داؤ پر لگا چکے ہیں۔
دریائے سندھ ہمارا ہے،مودی سن لے، اس میں ہمارا پانی بہے گا یا انکا خون، بلاول بھٹوذمہ داری سے کہوں گا2005ء میں جب سعودی حکومت نے پرائیویٹ حج سکیم متعارف کرانے کا اعلان کیا پاکستان نہیں دنیا بھر کے سعودیہ میں کام کرنے والے حج مشن نے دِل سے قبول نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے حج2005ء........
© Daily Pakistan (Urdu)
