menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

    ازبکستان میں ایک ہفتہ             (4)

14 0
02.05.2025

میں نے پہلے دو دن تاشقند میں گزارے پھر میں ٹرین کے ذریعے سمرقند گیا وہاں سے اگلے دن بخارہ پہنچا اور اُس سے اگلے دن ٹرین سے ہی دوبارہ تاشقند پہنچ گیا اور پھر آخری دو اڑھائی دن یہیں گزرے۔ ماضی میں ہمارے ہاں تاشقند کا تعارف 1965ء کی جنگ کے بعد سوویت یونین کی سرپرستی میں پاکستان اور بھارت میں صلح کا معاہدہ تھا۔جب میں پہلی دفعہ تاشقند گیا تو وہ جگہ بھی دیکھنے کا موقع ملا جہاں یہ معاہدہ ہوا تھا، لیکن اب اُس جگہ معاہدہ تاشقند کے کوئی آثار نہیں صورت حال تبدیل ہو چکی ہے۔ تاشقند معاہدے پر ایوب خان اوربھارت کے وزیراعظم لال بہادر شاستری نے دستخط کئے تھے اور اگلے دن شاستری کی موت واقع ہو گئی۔ بھارت کے ایک ممتاز صحافی اِس دورے میں شاستری کے ساتھ تھے انہوں نے اپنی کتاب میں شاستری کی زندگی کے کچھ دلچسپ واقعات لکھے ہیں۔ شاستری اپنے ساتھ باورچی لیکر گئے تھے اُس باورچی نے آخر ی رات شاستری کے کھانے میں ساگ پکایا تھا۔شاستری کتنا سادہ آدمی تھا۔

ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (جمعے) کا دن کیسا رہے گا ؟

یہاں پر آپ کیلئے کسی کو گھر پر ٹھہرانا کافی مشکل ہے مہمان کے لئے میزبان کو ایک سرکاری محکمے سے پیشگی اجازت لینا ضروری ہے۔ تاشقند میں قیام کے دوران عباس صاحب دس بجے میرے پاس آ جاتے تھے اور پھر ہم مل کر پروگرام بناتے تھے۔ ازبکستان میں زبان کا مسئلہ ہے کیونکہ وہاں بہت کم لوگ انگریزی جانتے ہیں۔ عباس صاحب ازبک میں رواں ہیں، لہٰذا مجھے بڑی آسانی رہتی تھی۔

ازبکستان 70 سال بعد سوویت یونین سے آزاد ہوا لہٰذا حکومت اور معاشرے پر سوویت اثرات ابھی ختم نہیں ہوئے تاہم آزادی کے بعد لوگوں میں اپنے مذہب اور روایات کی طرف رجوع واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے مثلاً تاشقند میں ایک جگہ کارل مارکس کا مجسمہ اکھاڑ کر انہوں نے امیر تیمور کا مجسمہ لگا دیا ہے جب میں وہاں تھا تو یہ رمضان کا مہینہ تھا لیکن بازاروں میں رمضان کا کوئی اشارہ نہیں ملتا تھا۔ ریسٹورنٹ کھلے تھے اور کھانے پینے پر سربازار بھی کوئی رکاوٹ نہیں تھی۔ مسجدیں اور مدرسے البتہ آباد ہو گئے تاہم اذان کی آواز سنائی نہیں دی۔ مجموعی طور پر معاشرہ لبرل ہے۔ ازبکستان اور سنٹرل ایشیاء کے دوسرے ممالک بھی تاریخ اور مذہب کے حوالے سے اپنے آپ کو پاکستان کے قریب سمجھتے ہیں۔

........

© Daily Pakistan (Urdu)