کزن میریج (1)
کزن میریج ہونی چاہیے یا نہیں؟ یہ میرے آج کے کالم کا موضوع ہے۔ خواتین اور لڑکیوں کے حقوق اور ان کی مناسب خودمختاری کا میں ہمیشہ سے حامی ہوں۔ بلاشک ہمارا معاشرہ مردوں کا معاشرہ ہے جس میں عموماً مرد اور لڑکے وسیع اختیارات اور آزادی کے ساتھ رہتے ہوئے خواتین کو دبا کے رکھنے کو ”مردانگی“ سمجھتے ہیں۔ ایسی صورت میں میری خواہش ہوگی کہ خواتین کو برابر کی حیثیت دے کر اپنی مرضی استعمال کرنے یا اہم فیصلوں میں برابر کی شرکت کا اختیار ملے۔مطلب یہ کہ وہ فیملی سسٹم میں ایک محکوم کی بجائے پارٹنر کا کردار ادا کرے۔ میں مردوں کے جائزحقوق کا مخالف نہیں ہوں اور یہ نہیں چاہوں گا کہ خواتین برابر کی سطح پر رہنے کی بجائے مردوں پر حاوی ہو جائیں۔
سائنسدانوں نے انسانی آنکھ کو ایسا رنگ دکھادیا جو آج سے پہلے کبھی کسی انسان نے نہیں دیکھالیکن خواتین پر خاندان کے اندر یا باہر اور وسیع تر سوسائٹی میں ظلم اور ناانصافی کسی صورت قابلِ قبول نہیں ہے جس کے خلاف میں نے ہمیشہ آواز بلند کی ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ میری ان کوششوں کا بیرون ملک اعتراف بھی ہوا اور لندن میں ایک میڈیا تنظیم کی طرف سے اس سلسلے میں مجھے ایوارڈ بھی دیا گیا۔ 2018ء میں........
© Daily Pakistan (Urdu)
