مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی میں سیاسی قلابازیاں:صوبے سے لیکر مرکز تک
پاکستان کی سیاست میں وقتی مفاہمت،وقتی دشمنی اور مستقل مفاد ہمیشہ سے ساتھ ساتھ چلتے آئے ہیں،یہی حال آج مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے درمیان دکھائی دیتا ہے،چند سال قبل ایک ہی جلسے کے اسٹیج پر کھڑے مریم نواز اور بلاول بھٹو زرداری آج ایک دوسرے پر تیر برسا رہے ہیں، سوال یہ ہے کہ آخر وہ کون سی وجوہات ہیں جنہوں نے ان دو بڑی سیاسی جماعتوں کے وارثوں کو ایک دوسرے کا مخالف بنا دیا ہے،2018ء کے انتخابات کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے تحریک انصاف حکومت کیخلاف ایک وسیع اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(PDM) تشکیل دی، ابتدا میں بلاول بھٹو زرداری اور عمران خان کی حکومت کے خلاف یکساں بیانیہ اس اتحاد کی بنیاد تھا، مگر وقت کے ساتھ ساتھ دونوں رہنماؤں کے درمیان نظریاتی اور سیاسی حکمت عملی کے اختلافات نمایاں ہونے لگے۔
پاکستان کے ٹیک ڈیسٹینیشن پویلین کا GITEX گلوبل 2025 میں باضابطہ افتتاح2022ء میں تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ نے اتحادی حکومت بنائی تو بظاہر اتحاد مضبوط دکھائی دیا۔ بلاول بھٹو زرداری وزیر خارجہ بنے اور شہباز شریف وزیراعظم، تاہم اقتدار میں شراکت دار کا یہ تجربہ دیر پا نہ رہا۔ پیپلز پارٹی کو شکایت رہی کہ وفاقی حکومت میں بڑے فیصلے ن لیگ خود کر رہی ہے جبکہ سندھ کے مسائل نظر انداز کیے جارہے ہیں۔ دوسری جانب مریم نواز کے قریبی حلقے یہ سمجھتے تھے کہ پیپلزپارٹی حکومت میں حصہ لے کر فائدہ تو اٹھا رہی ہے، مگرسیاسی بوجھ ن لیگ کے کندھوں پر ڈال رہی ہے یہی باہمی شکوے بعد میں اختلافات کی جڑ بنے۔
ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (منگل) کا دن کیسا رہے گا ؟2024ء کے انتخابات کے بعد مرکز میں مسلم لیگ کی حکومت قائم ہوئی،اتحادی حکومت........





















Toi Staff
Gideon Levy
Penny S. Tee
Sabine Sterk
Mark Travers Ph.d
Gilles Touboul
John Nosta
Daniel Orenstein