menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

        امام خمینی اور اسلامی انقلاب کے ثمرات

12 0
04.06.2025

الحمدللہ! ایران کے انقلاب اسلامی کو قائم ہوئے 46سال ہو چکے ہیں۔یہ انقلاب ایک شخص یا ایک دن کی جدوجہد نہیں، دہائیوں پر محیط زمانہ گذر ااور لاکھوں افرا د نے اپنی جانوں کی قربانیاں دیں، تب جاکر ایران پہلا ملک بنا، جس نے صدیوں سے قائم بادشاہت کا بت پاش پاش کردیا۔ ایران کے حوزہ ہائے علمیہ میں درس و تدریس میں مشغول علماء اسلام نے اسلامی انقلاب کی ابتدا امام خمینی کی قیادت کے منظر عام پر آنے سے بہت پہلے کر دی تھی۔ جیسے کہ علماء کی قیادت میں برطانوی حکومت کی مداخلت کے خلاف ’تمباکو بائیکاٹ تحریک‘ شروع ہوئی،اس وقت کے مرجع تقلید آیت اللہ سید محمد حسن شیرازی نے 1891ء میں فتویٰ جاری کیا کہ تمباکو کا استعمال حرام ہے، جس کے نتیجے میں عوام نے تمباکو چھوڑ دیا اوراس وقت کی ایرانی شاہی حکومت کا برطانوی ریجی کمپنی کے ساتھ پچاس سالہ معاہدہ ختم ہوگیا۔ حوزہ علمیہ قم المقدس سے امام خمینی کی طاقتور للکار اٹھی توحکومت نے اسے دبانے کے لئے رہبر انقلاب اسلامی کو ایران سے عراق جلا وطن کردیا، لیکن عراقی حکومت بھی امام خمینی کی انقلابی سرگرمیوں کو برداشت نہ کر سکی تو وہ فرانس چلے گئے۔انہوں سے بیرون ممالک بیٹھ کر بھی ایران میں موجود قیادت کے ساتھ مسلسل رابطہ برقرار رکھااور ان کی رہنمائی کرتے رہے۔ آخر شاہ ایران نے ظلم و بربریت اور غیر ملکی سرپرستی کے باعث علماء اور عوام کا جینا دوبھرکر دیا،اس وقت شاہ ایران کے خلاف متحرک افراد کو ایران کی ایجنسیوں کے ذریعے قتل کیا جاتا رہا اور بہت زیادہ تعداد میں نوجوانوں کو تہران اور قم کے درمیان ’نمک کی جھیل المعروف حوز سلطان‘ میں ہیلی کاپٹر سے نیچے گرایا جاتاکہ ان کی چیخیں تک سنائی نہ دیتی تھیں۔ شاہ ایران کے ظلم کے خلاف عوام میں بیداری اور انقلابی راستوں کو آشکار کرنے کے لئے پیرس کے نواحی گاوں ’نوفل لوشاتو‘ سے درویش صفت رہبر انقلاب اسلامی امام خمینی نے ایران کے عظیم عوام کی رہنمائی کرتے ہوئے اتنا دباؤ بڑھایا کہ شاہ ایران کو اپنے خاندان کے افراد کے ساتھ ملک بدر ہونا پڑا۔ ایران کے بڑے شہروں خصوصا ًتہران........

© Daily Pakistan (Urdu)