menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

   معاہدے یا زنجیریں 

10 0
22.05.2025

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کا دورہ کیا سعودی عرب، امارات اور دیگر عرب ممالک میں ان کا والہانہ استقبال کیا گیا۔ سونے کے تھال، ریشمی قالین، نگاہوں میں خوشیوں کے جگنوؤں کی چمک دمک تھی۔ مسکراہٹوں کے تبادلے۔نرم جذبوں کی روانی۔ مگر ان خوشنمائیوں کے پیچھے ایک بھیانک سیاسی ایجنڈا چھپا ہوا تھا۔ سرمایہ کاری اور تجارت کے نام پر امریکی اسلحے کی فروخت، اسرائیل کو تسلیم کروانے کی گھناؤنی سازش، اور ایران و فلسطین دشمن اتحاد کی تشکیل اور ایران کی سوچ کو منفی اور سعودی عرب کے خلاف قرار دے دیا امریکی صدر کا عرب خواتین سے استقبال مسلمانوں کے وقار کو ٹھیس پہنچا گیاہے اور اسلامی تعلیمات کے منافی عمل ہے۔امریکی صدر نے سعودی عرب دیگر عرب ممالک سے اربوں ڈالر کے معاہدے کیے، جن میں دفاعی معاہدے، توانائی کی سرمایہ کاری، اور دیگر معاشی امور شامل تھے۔ بظاہر یہ معاہدے ترقی اور تعاون کی علامت تھے، مگر درپردہ یہ وہ زنجیریں ہیں جن سے عرب دنیا کو مغرب کے قدموں میں لا کر باندھ دیا گیا ہے۔سعودی عرب نے تجارت اور سرمایہ کاری کی آڑ میں امریکی کمپنیوں کو اپنی سرزمین میں گھسنے کی اجازت دی۔ ان معاہدوں سے بظاہر معیشت کو فائدہ ہو گا، مگر درحقیقت یہ خودمختاری کی قیمت پر حاصل ہونے والا ”فائدہ“ ہے۔ اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری امریکی بینکوں، کمپنیوں اور فوجی انڈسٹری کو مضبوط کرے گی، نہ کہ امت مسلمہ کو۔سب سے تشویشناک بات یہ ہے کہ اس دورے کے بعد اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لئے عرب ممالک پر دباؤ میں اضافہ ہوا کیا ستم ہے کہ ایک طرف ٹرمپ کا استقبال تو دوسری جانب غزہ کی گلیوں میں حزن و ملال تھا اسرائیلی بارود آگ برسا رہا........

© Daily Pakistan (Urdu)