menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

   جنگی جنون، قومی یکجہتی، شکریہ مودی

11 0
14.05.2025

لگتا ہے کہ یہ خطہ برصغیر آج بھی بیسویں صدی میں موجود ہے وہی متعصبانہ سوچ، وہی جھوٹ، وہی جنگی جنون اور نعرے، کیا یہ دیکھتے نہیں کہ دنیا کہاں تک ترقی کی منازل طے کر چکی ہے اور آگے بڑھنے کی رفتار کیا ہے؟ کیا ہمیں نظر نہیں آتا کہ ترقی کرتی دنیا نے خود کو کیسے بدلا ہے، اپنی سوچ کیسے بدلی ہے اور کس طرح ٹیکنالوجی کی مدد سے ترقی بھی کی اور اپنے اپنے ملک کا دفاع بھی مضبوط کر لیا ہے؟ لیکن ایک ہم برصغیر والے ہیں جو آج بھی عوام کو جنگی جنون میں مبتلا رکھے ہوئے ہیں، ہندو مذہب کسی دوسرے مذہب کو برداشت نہیں کرتا بلکہ ہندو مذہب کے اندر بھی ذات پات ہے ہندووں نے برصغیر کی تقسیم کو دل سے تسلیم نہیں کیا اس لئے وہ پہلے دن سے پاکستان کو برباد کرنے، کمزور کرنے اور تنگ کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے، اوپر سے تقسیم کے وقت بڑی سازش کے تحت کشمیر کو متنازعہ بنا دیا گیا،جس سے ایک طرف بھارت اور پاکستان کشمیر کا مقدمہ لڑ رہے ہیں تو دوسری طرف ڈیڑھ کروڑ سے زائد کشمیری مختلف علاقوں میں اس طرح تقسیم ہیں کہ ایک دوسرے کو مل بھی نہیں سکتے اور اپنی آزادی کی جدوجہد کر رہے ہیں،1971ء کی پاک بھارت جنگ کے علاوہ جتنی بھی جنگیں یا جھڑپیں ہوئی ہیں ان سب کی بنیاد تنازعہ کشمیر ہی ہے، اگر مسئلہ کشمیر حل ہو گیا ہوتا تو آج یہ پورا خطہ امن سے رہ کر ترقی کر رہا ہوتا، دونوں ممالک کے عوام غربت سے نکل چکے ہوتے اور دونوں ممالک کی معیشت بھی یورپ کی طرح مضبوط ہو گئی ہوتی، لیکن جب تک دونوں ممالک جنگی جنون سے نکل کر مذاکرات کی میز پر نہیں بیٹھیں گے اِس وقت تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو گا،اِس حوالے سے پاکستان نے ہمیشہ بات چیت پر........

© Daily Pakistan (Urdu)