menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

  میرا لاہور کا پروفیشنل دور   (حصہ سوئم)

11 0
19.02.2025

پھر ایک دن پریس کلب میں ایک ایسا منظر کھلا کہ ہمارے مہامہمان منہاج برنا ششدر رہ گئے۔ پنجاب یونین آف جرنلسٹس (پی یو جے) کی مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا جس کی صدارت منو بھائی کر رہے تھے جنہوں نے پروٹوکول کے تحت شہر میں موجود وفاقی صدر منہاج برنا کو بھی بلا کر ساتھ بٹھا لیا۔ بس اس طرح ان کی شامت آ گئی۔ منو بھائی سے میرے بہت گہرے ذاتی تعلقات تھے جن کے ساتھ ہم پاکستان رائٹرز کلب پہلے ہی بنا چکے تھے۔ ہم دو کے علاوہ امجد اسلام امجد اور مظفر محمد علی بھی چارپائیوں میں شامل تھے۔ ان دنوں ایک چھوٹے اخبار ”جاوداں“ میں کارکنوں کی چھانٹی کے باعث احتجاجی سلسلہ جاری تھا۔ ساتھ والے کمرے میں کارکن جمع تھے۔ مجھ سے ان کارکنوں کو بجا طور پر ہر امید تھی کہ میں وفاقی صدر کی موجودگی میں ان سے زیادتیوں کا مسئلہ پی یو جے کے اجلاس میں اٹھاؤں گا۔

بچے کی پیدائش سے پہلے ہی ماں کے رحم میں کینسر کے خطرے کا پتا لگایا جاسکتا ہے، نئی تحقیق میں حیران کن انکشاف

جیسے ہی مجھے موقع ملا میں نے اپنی پرجوش تقریر میں منہاج برنا کا نام لے کر صدر سمیت تمام وفاقی قیادت پر منافقت اور مصلحت پرستی کا الزام لگاتے ہوئے چھوٹے اخباروں کے کارکنوں کے مسائل کو نظر انداز کرنے پر ان کی جی بھر کر ”کلاس“ لی۔ میرے ایک ایک فقرے پر دوسرے کمرے سے کارکنوں کی تالیاں بجتیں۔ منہاج برنا میری سوچ سے اچھی طرح سے واقف تھا لیکن اسے ذرا بھی اندازہ نہیں تھا کہ رات اتنی خوش اخلاقی سے ان کی میزبانی کرنے والا یہ نوجوان پی یو جے کے اجلاس میں اتنی ”بدلحاظی“ سے پیش آئے گا۔ منو بھائی کمال درجے کے شریف آدمی تھے۔ انہوں نے مجھے ذرا نہیں ٹوکا۔ صرف عجیب سی نظروں سے دیکھتے رہے، جیسے کہہ رہے ہوں کہ سیاست اپنی جگہ سہی لیکن کچھ میرا ہی لحاظ کرلو، لیکن یہ موقع ذاتی تعلق دیکھنے کا نہیں اصولی موقف کو برملا لگی لپٹی رکھے بغیر بیان کرنے کا تھا۔

عید کے بعد نہ دھرنا ہوگا نہ گرینڈ الائنس :سینیٹر فیصل واوڈا نے ایک بار تہلکہ........

© Daily Pakistan (Urdu)