بھاری ہیں صندوق ہمارے…… کون ہمیں اس پار اتارے
ان باکس کا اصل مطلب صندوق یا بکسے میں ہی ہوتا ہے۔صندوق کے معانی سینے میں مخفی رکھنا بھی ہے۔یادوں کا بھی ایک صندوق ہوتا ہے۔جسے دھوپ یا ہوا لگوانے کی ضرورت نہیں ہوتی اسے سینت سینت کر رکھا جاتا ہے تبھی تو یہ لو دیتا ہے۔
گرم کپڑوں کا صندوق مت کھولنا ورنہ یادوں کی کافور جیسی مہک
خون میں آگ بن کر اتر جائے گی صبح تک یہ مکاں خاک ہوجائے گا
(بشیر بدر)
یاد کیجیے قریبا ہر گھر میں ایک لکڑی یا لوہے وغیرہ کا چو پہلو بڑا ظرف ہوتا ہے جس کے اوپر ڈھکنا ہوتا ہے،یہ کپڑے اور چیزیں وغیرہ رکھنے کے کام آتا ہے۔اس صندوق میں قیمتی اشیا کے ساتھ موسمی پہناوے بھی محفوظ رکھے جاتے ہیں۔برسات میں انھیں چیک نہ کیا جائے تو اکبری کے کپڑوں کی طرح بغارے و گیلا پن سب تباہ کر سکتا ہے۔سو گرمیوں میں اس سامان کو دھوپ لگوانا نہایت ضروری ہے۔قریب قریب ہر گھر میں اس پیٹی،ٹرنک یا صندوق کے سامان کو دھوپ لگوائی جاتی ہے۔ بقول منیر نیازی
خیبرپختونخوا کا خزانہ بوگس پروجیکٹس اور جلسوں کے اخراجات کے رحم و کرم پر ہے:عظمیٰ بخاریمہک عجب سی ہو گئی پڑے پڑے صندوق میں
رنگت پھیکی پڑ گئی ریشم کے رومال کی
اب ان باکس یا میسینجر کی صورت میں ہم سب کے پاس ایک ایک ذاتی صندوق موجود ہے۔ یہ استعمال کرنے والوں پر ہے کہ وہ اس سے کیا کام لیتے........
© Daily Pakistan (Urdu)
