menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

  کسے وکیل کریں کس سے منصفی چاہیں 

14 1
28.01.2025

آج سے چھ دہائیوں قبل پاکستان کے ”لبرل معاشرے“ کے عظیم شاعر فیض احمد فیض نے دورانِ قید ایک نظم کہی تھی جس کا ایک شعر یہ بھی تھا ”کسے وکیل کریں کس سے منصفی چاہیں“۔ گزشتہ روز سندھ ہائیکورٹ میں ایک رٹ لگائی گئی، جس کے بعد فیض احمد فیض اور اُن کا یہ شعر بہت ہی یاد آیا۔ فیض احمد فیض نے تو اپنے حالات ”پر“ یعنی حیدرآباد سازش کیس میں گرفتاری اور اُس وقت کے پاکستان کے حالات پر،یہ شعر کہا تھا۔ لیکن آج یہ شعر کسی پاکستانی نہیں، بلکہ چینی دوستوں کے حالات پر یاد آیا ہے۔جن کے بارے ہماری ہر حکومت کا دعوی ہوتا ہے کہ پاکستان اور چین کی دوستی سمندر سے گہری، ہمالیہ سے اونچی اور شہد سے میٹھی ہے، لیکن آج جو رٹ عدالت میں لگی ہے اس کے بعد توسارے دعوے جھوٹے لگتے ہیں۔ چینی بھائیوں کے بارے میں ہم دعوے بہت کرتے ہیں، لیکن آج ہمارے چینی بھائیوں کو جو ہمارے ہی وطن میں ہمارے ”بیروز گاروں“کو روزگار مہیا کرنے آئے ہیں عدالت عالیہ سندھ سے رجوع کرنا اور یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ ہمیں سندھ پولیس سے بچایا جائے جو ہم سے ”رشوت اور بھتہ“مانگتی ہے، جس انداز سے یہ رٹ لکھی گئی ہے اس سے تو لگتا ہے جیسے یہ بھتہ بھی پولیس مانگ رہی ہے، کیونکہ رٹ میں کسی اور کا ذکر نہیں کیا گیا۔ بہرحال ہم اُمید رکھتے ہیں کہ یہ بھتہ کوئی اور مانگ رہا ہو گا۔ یہ پولیس نہیں ہو گی،لیکن سچ تو یہی ہے کہ چھ چینی سرمایہ کاروں نے عدالت عالیہ سندھ میں ایک رٹ دائر کی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ ہمیں پولیس ہراساں کر رہی ہے۔بھتہ مانگا جا رہا ہے۔ پاکستان پہنچنے پر کراچی ایئرپورٹ سے رہائش گاہ تک جانے کے لئے گاڑیاں فراہم........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play