menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

    حماس کا احتساب اور ہندوستانی کثیر المفاسد منصوبہ

11 1
27.01.2025

ستمبر 23 میں انڈیا میں جی 20 ممالک کے اجلاس میں "انڈیا مڈل ایسٹ یورپ ایکنامک کوریڈور" بنانے کا فیصلہ ہوا، تفصیل یوں تھی: انڈیا، امارات بحری رابطہ، امارات سعودی عرب، اردن، اسرائیل ریلوے لائن کی تعمیر، اسرائیل تا اٹلی بحری رابطہ پھر یورپ تک ریل روڈ رابطے۔ نومبر 2024 میں برازیل کے اگلے اجلاس میں کوریڈور کی سوا سالہ کارگزاری بتانا لازم تھا۔ لیکن نہ تو اجلاس کو اس کی پیش رفت بتائی گئی، نہ اس کا ذکر ہوا۔ کیوں؟ حماس نے 47 ہزار شہدا قربان کر کے اس کوریڈور کے پرخچے اڑا دیے اور ہمارا مستقبل محفوظ کر دیا۔ آگے پڑھیے۔ کوریڈور کی جزئیات طے کرنے میں انڈیا، سعودی عرب، اسرائیل اور امریکہ کو دو سال لگے۔

امیر جماعت اسلامی نے31 جنوری کو احتجاج اور دھرنے کا اعلان کر دیا

یہ کثیر المقاسد منصوبہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور ہمارے سی پیک کا جواب تھا۔ یہ امریکہ، بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ بھی تھا تاکہ حجاز مقدس کا گھیراؤ کیا جائے۔ امریکی سرپرستی میں امارات تا اسرائیل ریلوے لائن اس کوریڈور کا مرکز تھا۔ دو سالہ چار ملکی اجلاس خفیہ نہیں تھے کہ متاثرہ ممالک سے پوشیدہ رہتے۔ چنانچہ اس کے دو اہداف چین و روس نے سربراہی اجلاس میں اپنے صدور نہیں وزرائے خارجہ بھیجے۔ منصوبے کے اعلان پر چین مکمل ساکت رہا جو اس کی شناخت ہے۔ روس بھی خاموش رہا۔ صدر ترکیہ اس پر خوب برسے۔ خارجہ تعلقات محلے داری جیسے نہیں ہوتے کہ تھپڑ مارا جائے تو فوراً دو تھپڑ جڑ دیے جائیں۔ ملکوں کی جنگیں زیر زمین اور خاموشی سے ہوتی ہیں۔

اسٹیٹ بینک نئے سال کی پہلی مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کرے گا

اس گٹھ جوڑ پر تمام متاثرہ فریق متحرک ہو گئیے۔ شام کی طویل خانہ جنگی میں روس نے بشار الاسد کا خوب........

© Daily Pakistan (Urdu)