نیلا گنبد
نیلا گنبد کو لاہور کا دل کہہ سکتے ہیں۔ مال روڈ کی سڑک سے شاخیں اس جانب نکلتی ہیں۔ انار کلی جی پی او،اورینج ٹرین سٹاپ، میوہسپتال،دھنی رام روڈ،نیلا گنبد تاریخی مسجد، سائیکل مارکیٹ،فوارہ کے گرد درخت بھی لگے ہوئے ہیں۔ اس کے گرد فٹ پاتھ بنا ہوا ہے مگر کبھی اس پر پیدل چلتے ہوئے کسی کو نہیں دیکھا البتہ سائیکل مارکیٹ والوں کے انجینئر قبضہ کرکے سائیکل مرمت و تیار کرتے رہتے ہیں۔ کبھی کبھی تو فوارے کے اندر گھاس لگی ہوئی جگہ پر بھی کام کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔
جب سے پٹرول مہنگا ہواہے۔ اس طرف بہت رش بڑھ گیا ہے۔ یہاں تک کہ تعطیل کے دنوں میں بڑے چھوٹے بچوں کا ہجوم بڑھ جاتا ہے۔ دوسرے شہروں سے آئے ہوئے تاجر بھی سائیکلوں کی خریداری کرتے ہیں۔ لاکھوں،کروڑوں کا کاروبار ہوتا ہے۔ فوارہ گول چکر ہر طرف سے گاڑیوں کی ناجائز پارکنگ سے بھر جاتا ہے۔ فٹ پاتھ پر بھی دونوں اطراف سے جگہ بھر جاتی ہے۔ہرطرف ریڑھی والے بھی پھیل جاتے ہیں۔کوئلے جلتے ہیں، کھانے پینے کی اشیاء گرم ہوتی ہیں۔ دھواں اٹھتا ہے، ماحول آلودہ ہوتا ہے، مگر کھانے والے کہاں گرد آلودہ ماحول دیکھتے ہیں وہ تو چٹ پٹے ذائقہ دار اشیاء کھانے آئے ہیں۔ بعد میں کسی بیماری میں مبتلا ہوجائیں، کوئی مسئلہ نہیں۔ ہسپتال کس لئے ہیں، مگر میوہسپتال جانا آسان نہیں۔ آپ کی ایمبولینس روکنے کی کوشش کی جائے گی۔ مریض آخری سانس لے رہا ہو، ہارن کی آواز کسی کو سنائی نہیں دے گی۔
© Daily Pakistan (Urdu)
