فریب اور دلفریب
ہم سیاستدانوں کے ہاتھوں ہونے والے ملکی و ملی نقصانات کا اگر اندازہ کرنا چاہیں تو انگشت بدنداں رہ جائیں اور اس نقصان کا ازالہ کرنے کو بھی ایک صدی ہی درکار ہواگر ہم صرف قوم کی لوٹی ہوئی دولت کا ہی حساب کرنے نکلیں تو بھی سالوں لگ جائیں ہمارے سیاست دانوں نے صرف بینکوں سے جس قدر قرض لے لے کر معاف کرا لیا اس کا ہی کوئی حساب نہیں دنیا کی مقروضی تو رہی ایک طرف ہماری مجبوریوں کا ہی شمار نہیں ہمارے۔سیاست دانوں کے عوام پر ڈھائے جانے والے ستم کا ہی جواب نہیں کہ در پردہ ہمارے سیاستدان عوام سے کیسے کیسے کھیل کھیلتے رہے ہیں عوام کا استعمال سیاست دانوں کا محبوب مشغلہ ہے پاکستان میں حکومتیں تو بدلتی رہیں لیکن عوام کے حالات نہ بدلے سیاستدان بھولے بھالے عوام کو امیدوں کی چلمنوں میں وعدہ فردہ پہ ٹالتے رہے ہیں عوام کی حالت بہتر کیسے ہوتی کہ جب ہمارے رہنما ہی ہمیں راستوں میں چھوڑ کر خود اپنی اپنی ڈگر پہ چل نکلے اور عوام کو راستوں میں بھٹکنے کے لیے چھوڑ دیا بھٹکتے ہوئے عوام کو پھر کسی انتخابی موڑ پر یہ سیاستدان ملے تو انہوں نے بھولے بھٹکے اور مسافتوں........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website