حفیظ اللہ نیازی
خطہ ارضی نئی انگڑائی لے چکا، نیا عالمی نظام، ایران اسرائیل تصادم کے دھوئیں دار ملبے سے اُبھر چکا ہے۔ امریکی نیو ورلڈ آرڈربالآخر اپنے انجام کی دہلیز پر ہے۔ گیارہ روزہ ایران اسرائیل جنگ ایک تاریخی سنگ میل، گیم چینجر بن گئی۔ ایران کی بلند حوصلگی،سینہ سپر ہونا، امریکہ اسرائیل جوڑی کو مات دینا یقیناً غیرمعمولی واقعہ ہے۔ پچھلے 35سال سے اکلوتی بین الاقوامی طاقت امریکہ ، عرصہ دوسو سال سے فوجی طاقت زیرِاستعمال، غیرمعمولی جاسوسی نیٹ ورک متحرک ، سفارتی دباؤ کا ہیرپھیر موجود، عالمی حکمرانی کا خواب شرمندہ تعبیر ہوا ہی چاہتا تھا کہ پاش پاش ہو گیا۔ اگرچہ سرد جنگ میں روس بھی موجود، حکومتوں کی تبدیلی، رجیم چینج، اقتصادی غلامی ، دوسرے ممالک میں دخل اندازی، منصوبہ بندی سے افراتفری، اقتصادی پابندیاں ، دھمکیاں ، کشت و خون سارے کام امریکہ نے اپنے ذمہ لے رکھے تھے ۔پہلی افغان جنگ میں سویت یونین ٹکڑے ہوا تو امریکہ خطہ ارضی کا بلاشرکتِ غیرے بغیر روک ٹوک سیاہ و سفید کا مالک بن بیٹھا ۔ چار دہائیوں سے ظلم کا وہ بازار گرم رکھا کہ تاریخ انسانی چنگیز اور ہلاکو خان کو بھول گئی۔ایسے وقت ، روس چین ایک ہم آہنگی کیساتھ خطہ ارضی پر نمودار ہوئے، سفارتی، اقتصادی اور جنگی محاذوں پر سکہ جما چکے ہیں۔ حالیہ ایران اسرائیل تنازع میں روس اور چین کی خاموش اور موثر حمایت نے پانسا پلٹ دیا۔11 روزہ جنگ نے اسرائیل کےچودہ طبق روشن کر دیئے ۔ بالآخر جنگ بندی پر مجبور ہوا ۔ 13 جون کو جب ایران پر حملہ کیا تو اندھا دھند بمباری کی ، تاک تاک کے ایرانی عسکری قیادت کو نشانہ بنایا ۔ ایسے لگا ایران مکمل ڈھیر و پسپاہو چکا۔ اعلامیہ جوہری پروگرام کو نشانہ بنانا عملاً اسلامی حکومت کا خاتمہ تھا ۔ مقصد لبنان ، شام ، یمن ، لیبیا ، صومالیہ ، سوڈان ، افغانستان طرز کی حکومت کا قیام تھا ۔ ایران کا چند گھنٹوں اندر 150 میزائلوں کی بارش سے جواب، دنیا کو ہکا بکا کرگیا۔ ایران نے ثابت کیا کہ طاقت کا تعلق عزم سے ہے ، اسکے لئے سپر پاور ہونا ضروری نہیں۔ 46 سال سے ایران نے پابندیاں ، سازشیں ، تنہائی اور گھیراؤ ، امریکہ اور اسرائیل نے مل کر ایران کی اینٹ سے اینٹ بجانے کی ٹھان رکھی تھی ۔ غیرمتزلزل قوت ایمانی اور ثابت قدمی سے وہ کر دکھایا کہ ایک عالم........
© Daily Jang
