menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

محمد عرفان صدیقی

15 15
previous day

10 اپریل 1959 کی رات تھی۔ پاکستان بھر میں عیدالفطر کا دن منایا جا چکا تھا۔ راولپنڈی میں فضا خاموش تھی، مگر ریڈار پر ایک مشکوک نشان تیزی سے پاکستان کی فضائی حدود کی طرف بڑھ رہا تھا۔ یہ کوئی اور نہیں بلکہ بھارتی فضائیہ کا Canberra B(I)58 بمبار طیارہ تھا، جو پاکستان کے حساس علاقوں کی جاسوسی پر مامور تھا۔ ایئر بیس سے F-86 سیبر طیارے فوراً فضا میں بلند ہوئے۔ فلائٹ لیفٹیننٹ محمد یونس نے برق رفتاری سے کارروائی کی اور 47,500 فٹ کی بلندی پر بھارتی طیارے کو مار گرایا۔ دونوں پائلٹس زندہ گرفتار ہوئے اور یوں پاکستان ایئر فورس کی پہلی فضائی فتح درج ہو گئی۔یہ ایک آغاز تھا،ایسا آغاز جس نے آنے والے عشروں میں تاریخ کے اوراق کو سنہری اور دشمن کے لیے خفت آمیز یادوں سے بھر دیا۔

ستمبر 1965 کی جنگ، جب بھارت نے رات کے اندھیرے میں لاہور کے محاذ پر حملہ کیا، تب پاکستانی فضائیہ کا حقیقی امتحان شروع ہوا۔ صرف چند گھنٹوں میں PAF نے نہ صرف فضا کا کنٹرول سنبھال لیا بلکہ دشمن کے دل میں دہشت بھی بٹھا دی۔ چھ ستمبر کو اسکواڈرن لیڈر سرفراز رفیقی، علوفی خان اور دیگر ہوا بازوں نے Pathankot ایئر بیس پر حملہ کر کے 13 بھارتی طیارے تباہ کر دیئے۔ اسی رات اسکواڈرن لیڈر ایم ایم عالم نے سرگودھا کے محاذ پر فضائی تاریخ کا ناقابلِ یقین کارنامہ انجام دیا اور صرف 30 سیکنڈ میں پانچ بھارتی ہاکر ہنٹر طیارے مار گرائے۔

1965 کی پوری جنگ کے دوران پاکستان ایئر فورس نے 60 سے 75 بھارتی جنگی طیارے فضا میں مار گرائے۔ ان طیاروں میں MiG-21، Mystère، Hunter اور Gnat شامل تھے۔ یہ تعداد بین الاقوامی عسکری تجزیہ کاروں، جیسے کہ John Fricker اور Desmond Ball، کے مطابق بھی تسلیم شدہ ہے۔

دسمبر 1971 کی جنگ میں پاکستان دو محاذوں پر گھرا ہوا تھا۔ مشرقی پاکستان کی........

© Daily Jang