مرزا اشتیاق بیگ
حالیہ پاک بھارت جنگ میں پاکستان کی عظیم الشان فتح نے قوم کو ایک نئے ولولے، خود اعتمادی اور اجتماعی وحدت کا احساس دلایا ہے۔ دشمن کی جارحیت کے مقابل جس پامردی اور عزم سے ہماری افواج نے دفاع کیا، وہ نہ صرف عسکری تاریخ کا سنہری باب ہے بلکہ پوری قوم کیلئے فخر کا مقام ہے۔ زندہ قومیں اپنی فتح پر سربسجود ہوکر اللہ کا شکر ادا کرتی ہیں کہ اُس نے انہیں دشمن سے جنگ میں سرخرو کرکے فتح سے ہمکنار کیا۔ گزشتہ دنوں وزیراعظم شہباز شریف کی اپیل پر ملک بھر میں یومِ تشکر گرمجوشی سے منایا گیا، مسجدوں میں سجدہ شکر ادا کیا گیا، چرچوں میں دعائیں کی گئیں، مندروں اور گردواروں میں امن کی پکار سنائی دی گئی۔ گویا مذہب، نسل اور علاقائی حدود سے بالا تر ہو کر پاکستانی قوم نے ایک دل، ایک جذبے اور ایک زبان کے ساتھ شکر ادا کیا۔ یہ شکر صرف فتح کا نہیں تھا بلکہ اس اتحاد، یکجہتی اور اُس قربانی کا تھا جس نے اس فتح کو ممکن بنایا۔ اس موقع پر تعلیمی اداروں میں خصوصی تقریبات ہوئیں، اخبارات میں خصوصی ایڈیشن شائع کئے گئے اور ذرائع ابلاغ نے شہدا اور غازیوں کو بھرپور خراج عقیدت پیش کیا۔ اس حوالے سے ملک بھر میں ریلیاں نکالی گئیں، بچوں نے قومی پرچم تھامے نغمے گائے اور بزرگوں کی آنکھوں میں وہ چمک نظر آئی جو صرف سچے جذبے سے آتی ہے۔
کراچی میں چین کے قونصل جنرل یانگ یوڈونگ کا شمار میرے قریبی دوستوں میں ہوتا ہے اور میں انہیں ہمیشہ اپنا بھائی کہتا ہوں۔ وہ پاکستان کے ایک حقیقی دوست ہیں، میرے گھر کی کوئی تقریب اُن کے بغیر مکمل تصور نہیں کی جاتی اور وہ بھی مجھے اکثر چینی قونصل خانے کھانے پر مدعو کرتے ہیں، اس طرح ہماری دوستی اب بھائیوں کا رشتہ اختیار کرگئی ہے۔ گزشتہ دنوں میں نے چینی قونصل جنرل سے درخواست کی کہ میں ’’یوم تشکر‘‘ کے موقع پر ایک بڑی تقریب کا انعقاد کرنا چاہتا ہوں جس کے مہمان خصوصی آپ ہوں گے۔ اس طرح میرے بھائی رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ اور میں نے اپنی رہائش گاہ پر........
© Daily Jang
