چوہدری سلامت علی
بھارت کی طرف سے پاکستان پر جنگ مسلط کرنے نے پوری قوم کو متحد کر دیا ہے۔ ہر طبقہ اور شخص دفاع وطن کیلئے اپنی بہادر افواج کے ساتھ شانہ بشانہ ہے۔ اس بحران کا ایک اور مثبت پہلو یہ ہے کہ طویل عرصے سے ایک دوسرے کے خلاف برسرپیکار سیاسی جماعتیں بھی قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کے تحفظ اور دفاع کیلئے یک زبان ہیں اور وقتی طور پر ہی سہی لیکن انہوں نے ذاتی مفاد پر قومی مفاد کو ترجیح دینا شروع کر دی ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاکستانی قوم نے ہمیشہ اس طرح کے بحران میں اپنے اتحاد اور یکجہتی سے دشمن کے ناپاک ارادوں کو ناکام بنایا ہے۔ اس وقت بھی کوئی شخص بھارت سے مرعوب نظر نہیں آتا۔ اس اعتماد کی بنیادی وجہ ہماری مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت اور پاکستان کا مسلمہ ایٹمی قوت ہونا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جس قومی جذبے اور کوششوں سے ہم نے اپنے دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا ہے اگر اسی جذبے سے ملک کو معاشی طور پر اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کیلئے بھی سب مل کر کام کریں تو کامیابی یقینی ہے۔ ملک کا معاشی استحکام اس لئے بھی ضروری ہے کہ آج کے دور میں صرف دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے سے کوئی قوم اپنا وجود برقرار نہیں رکھ سکتی ہے بلکہ ہمسائیوں اور دوست ممالک کے ساتھ ساتھ اقوام عالم سے برابری کی سطح پر تعلقات کیلئے معاشی خود مختاری انتہائی ضروری ہے۔ اس حوالے سے ہمیں یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ کچھ عرصہ پہلے تک ہمارا وطن دیوالیہ ہونے کے دہانے پر پہنچ چکا تھا اور یہ بھی حقیقت ہے کہ ناقابلِ تسخیر دفاع کیلئے معیشت کا مستحکم ہونا ضروری ہے۔ حال ہی میں احتجاج کے باعث سندھ میں سڑکوں کی کئی روز تک جاری رہنے والی بندش بھی اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ اگر ہماری سیاسی جماعتوں نے اپنے سیاسی مفادات کیلئے معاشی سرگرمیوں کو تختہ مشق بنانے کی روش تبدیل نہ کی تو ملک کی ترقی اور خوشحالی کیلئےکی جانے والی کوششیں بار آور ثابت نہیں ہونگی بلکہ اس سے الٹا عالمی سطح پر پاکستان سے متعلق بے........
© Daily Jang
