menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

سلیم صافی

34 1
27.04.2025

انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے ہندتوا کی سوچ کے ساتھ جو پالیسیاں اپنائی ہوئی ہیں انکی وجہ سے ان کے ملک کا چہرہ بری طرح مسخ ہوچکا ہے ۔ وہ انڈیا جو جمہوریت اور برداشت کیلئے مشہور تھا، غیرہندوؤں کیلئے جہنم بنا ہوا ہے ۔ یہ سنی سنائی بات نہیں بلکہ اپوزشن جماعت کانگریس آئی جیسی جماعت نے گزشتہ انتخابات میں اسی بنیاد پر اپنی مہم چلائی اور بڑی حد تک عوام نے بھی اس کا ساتھ دے کر اس کے ووٹ کو بڑھایا۔ابھی چند روز قبل وقف املاک کے حوالے سے ایک بل منظور کیا گیا جسے مسلمان اپنی املاک کو ہڑپ کرنے کا حربہ قرار دے رہے ہیں ۔ اس بل کی اپوزیشن جماعت کانگریس آئی نے بھی مخالفت کی لیکن مودی کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔ اس وقت مسلمانوں کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے اسکے تناظر میں اس بات کا بھی قوی امکان ہے کہ ہندوستان کے اندر جذباتی مسلمان نوجوان بندوق اٹھانے پر مجبور ہوجائیںکیونکہ اس وقت ان کی رہنمائی کیلئےابوالکلام آزاد اور قائداعظم جیسے عدم تشدد پر یقین رکھنے والے لیڈر موجود نہیں ۔ جہاں تک مقبوضہ کشمیر کا تعلق ہے تو مودی نے اسے کشمیریوں کے لئے ایک بڑی جیل میں تبدیل کر دیا ہے ۔ حریت کانفرنس کی زیادہ تر قیادت جیلوں میں ہےیا ہاؤس اریسٹ ہے ۔ پاکستان کیساتھ انکی ہر طرح کی کمیونیکیشن کو بند کر دیا گیا ہے ۔ کچھ عرصہ قبل مودی نے مقبوضہ کشمیر کی نیم خودمختار حیثیت کو ختم کرکے اسے جبری طور پر صوبہ بنا دیا لیکن اسکے ساتھ ایک پورا روڈ میپ بھی دیا گیا جسکی رو سے ہندوؤں کو لاکر وہاں بسایا جارہا ہے تاکہ مسلمان اقلیت میں تبدیل ہوجائیں ۔مقبوضہ کشمیر میں اس نے سات لاکھ فوج تعینات کی ہے جو تقریبا ًپاکستان کی پوری فوج کے برابر ہے ۔

اس میں دو رائے نہیں کہ پاکستان اور انڈیا ازلی دشمن ہیں اور ہر ایک سے دوسرے کے خلاف جو کچھ ہوسکتا ہے کرے گا لیکن تماشہ یہ ہے کہ ہندوستان ابھی تک پاکستانی مداخلت کا کوئی واضح ثبوت پیش نہیں کر سکا لیکن پاکستان کے پاس دیگر متعدد شواہد کے ساتھ ساتھ کلبھوشن یادیو کی صورت میں ایک بین ثبوت موجود ہے ۔ انڈین انٹیلی جنس نے پاکستان میں اتنا اثرورسوخ بڑھا لیا ہے کہ عسکریت پسندوں کی سپورٹ کے علاوہ اب انہوں نےپاکستان میں مختلف شخصیات کو بھی ٹارگٹ کرنا........

© Daily Jang