menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

اداریہ

20 13
16.04.2025

ایسے موقع پر جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کو نشانہ بناتے ہوئے پاکستان سمیت دنیا کے تقریباً تمام ممالک پر بھاری شرح سے ٹیرف عائد کرکے عالمی معیشت درہم برہم کر دی ہے،اسی دوران امریکی کانگریس کے سہ رکنی وفد کی پاکستان آمد اور سیاسی وعسکری قیادت سے ملاقاتیں غیرمعمولی اہمیت اختیار کر گئی ہیں۔اتوار کو جیک برگمین ،ٹام سوزی اور جوناتھن جیکسن پر مشتمل وفد نے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور وزیرداخلہ محسن نقوی سے الگ الگ ملاقاتیں کیں ۔آئی ایس پی آر کے مطابق علاقائی سلامتی ،دفاعی تعاون،بارڈر سیکورٹی ،انسداد دہشت گردی،تجارت،سرمایہ کاری ،انفارمیشن ٹیکنالوجی اور اقتصادی ترقی کے شعبوں میں وسیع بنیادوں پر دوطرفہ تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کے علاوہ مفاہمت کی بعض یادداشتوں پر دستخط بھی ہوئے۔امریکی وفد نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی مسلح افواج کے کلیدی کردار کی تعریف کی اور علاقائی امن وسلامتی کیلئے پاکستان کی مستقل خدمات کا اعتراف کیا۔ جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ ہم امریکا سے دیرینہ شراکت داری کو مزید مستحکم اور تعلقات کو باہمی مفادات اور قومی خود مختاری کے احترام کی بنیاد پر مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔ملاقات میں شریک دونوں ملکوں کے وفود نے باہمی احترام،مشترکہ اقدار اور متفقہ تزویراتی مفادات کی بنیاد پر مسلسل روابط کا اعادہ کیا۔امریکی وفد کی ملاقات کے دوران وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ دہشت گردی ایک عالمی چیلنج........

© Daily Jang