سہیل وڑائچ
سوال:جنوبی ایشیا کے لوگ اور ملک جھگڑالو کیوں ہیں؟ وضاحت کریں۔
جواب:طنزیہ وضاحت تو یہ ہے کہ چونکہ پاکستان، بھارت بنگلہ دیش اور سری لنکا کے لوگ مرچ مصالحہ بہت استعمال کرتے ہیں اس لئے وہ گرم مزاج رکھتے ہیں اور جھگڑالو ہوتے ہیں۔ تاہم گہرا جواب کچھ یوں ہے کہ جنوبی ایشیا کے باشندے خود اپنے جھگڑے نمٹانے (Conflict Resolution) کی صلاحیت نہیں رکھتے جس طرح مغرب کے نوجوان پیچیدہ انسانی تعلقات سے دور بھاگتے ہیں یا جس طرح مشرق وسطیٰ کی آج کی پود کو سطحیت سے غرض ہے ،گہرائی سے نہیں۔ جنوبی ایشیا میں ہمارے گھروں میں لڑائی ہو، کاروبار میں تنازع ہویاسیاست کا جھگڑا ، ملکوں کی محاذ آرائی ہو یا شخصی تضاد ، ان اختلافات کو نمٹانے کا کوئی طریقہ ہے نہ روایت۔ بھائی بہن لڑ پڑیں تو دہائیوں تک صلح نہیں کرتے۔ کاروبار میں تنازع ہو جائے تو یا شراکت داری ٹوٹ جاتی ہے یا معاملہ کورٹ کچہری تک پہنچ جاتا ہے۔ مغربی دنیا میں جھگڑے نمٹانے کی مضبوط روایت ہے دونوں فریق لچک دکھاتے ہیں اور یوں جھگڑے حل ہوجاتے ہیں ،ہم تو ابھی تک ساس بہو کی لڑائی ختم نہیں کراسکے ہم ابھی تک کاروبار میں شراکت داری پر شک و شبہ کے بادلوں کو دور نہیں کرسکے ابھی تک جائیداد کی وراثت پر تنازعات کاحل نہیں ڈھونڈسکے۔ برصغیر کی تاریخ میں اشوکا کے سوا کسی مقامی حکمران نے پورے خطے پر راج نہیں کیا۔ صرف مغل اور انگریز پورے برصغیر پر راج کرسکے اور وہ دونوں غیر ملکی تھے کیونکہ راجے مہاراجے آپس میں ہی جھگڑتے رہتے تھے ایک دوسرے کو تسلیم نہیں کرتے تھے، آج بھی بھارت اور پاکستان کے جھگڑے 75 سال سے طے نہیں ہو رہے کیونکہ دونوں ممالک میں لچک نہیں ہے۔ وزیر اعظم مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد بھارت میں ضد کے علاوہ تکبر بھی شامل ہوگیا ہے حالانکہ خطے کی خوشحالی کے لئے مصالحت اور آپس میں کاروبار بہت ضروری ہے۔
سوال:تحریک انصاف اور مقتدرہ کے درمیان محاذ آرائی کب اور کیسے ختم ہوگی؟
جواب:جس دن ایک بھی فریق میں لچک پیدا ہوگئی اسی دن مصالحت ہو جائے گی یا پھر تحریک انصاف کے حامی دعا کریں کہ کسی بھی طرح مقتدرہ اور شہباز حکومت میں کوئی بڑا اختلاف پیدا ہو جائے جس کا شہباز شریف کے ہوتے........
© Daily Jang
