مثبت اصلاحات بہترین نتائج کی حامل
مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ تاجر برادری سے خطاب کے دوران اس وقت وزیر داخلہ معین الدین حیدر نے خبر دار کیا تھا کہ فاٹا کاسٹیٹس کو توڑیں گے؛ انہوں نے کہا کہ فاٹا کو بھی ترقی دی جائے گی؛ اس کو پاکستان میں شامل کر کے اس کی تعمیر و ترقی کیلئے حکومت اپنا فریضہ سرانجام دے گی۔ وزیر داخلہ نے تقریباً ایک کروڑ سے زائد قبائل کو حقوق دلانے کی بات کی تھی جو کہ ایک قابل قدر بات ہے‘ یہ مرکز کے زیر انتظام سات قبائلی ایجنسیوں کی بات ہے جہاں انگریز سامراج کا بنایا ہوا نظام قیام پاکستان کے ستر سال تک چل رہا تھا‘ فرنگی سامراج نے قبائلیوں کی سرکوبی کیلئے بطور خاص ایف سی آر جیسا اندھا اور کالا قانون متعارف کرایا جس کے تحت پولٹیکل ایجنٹ جو ایجنسی کا سربراہ ہوتا ہے، کی مطلق العنانیت عہد جہالت کی یاد دلاتی ہے‘کئی ملزموں کو ناکردہ گناہوں کی پاداش میں مہینوں تو کیا برسوں پابند سلاسل رکھاجاتا تھا اور بغیر مقدمہ چلائے پورے خاندان کو سلاخوں کے پیچھے بند کیا جا سکتا تھا‘ یہ ایک ایسا قانون تھا جس کو کسی بھی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا تھا۔ قصہ مختصر پی اے یعنی پولیٹیکل ایجنٹ........
© Daily AAJ
